کوالالمپور : لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد چند کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی گئی تو ایسے میں گھروں سے دور مخلتف شہروں میں پھنسے لوگوں کے ذہن میں سوال اٹھنا شروع ہوا کہ کیا اب وہ اپنے گھروں کو جا سکتے ہیں یا نہیں؟ کچھ لوگ ایسے ہیں جو عید منانے یا دیگر معاملات کے لیے دوسرے شہروں کا سفر کرنا چاہتے ہیں۔ ایک بحث یہ بھی چل رہی ہے کہ کوالالمپور سے پترا جایا یا سیلانگور جا سکتے ہیں یا نہیں؟
شادی شدہ افراد کے لیے حکومت پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ اگر وہ مختلف صوبوں یا سٹیٹ میں رہتے ہیں تو ہفتے میں ایک بار ایک دوسرے سے ملنے کے لیے جا سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر داتوک سری اسمعیل صابری نے واضع کیا ہے کہ بین الصوبائی سفر کرنے کی اجازت صرف شادی شدہ افراد کو دی گئی ہے۔ غیر شادی شدہ افراد صرف ایمرجنسی میں بین الصوبائی سفر کر سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں انہیں لوکل پولیس سٹیشن سے اجازت لینا ہو گی۔ بین الاضلاعی سفر پر پابندی نہیں ہے لیکن ایک گاڑی میں ایک ہی فیملی کے چار لوگوں سے زیادہ سفر نہیں کر سکتے ہیں۔
دوسری طرف کوالالمپور سے پترا جایا یا سیلانگور سفر کرنے والوں کے لیے خوشخبری ہے کہ حکومت نے کوالالمپور سے سیلانگور اور پترا جایا جانے کی اجازت دے دی ہے۔ نیشنل سیکورٹی کونسل نے اس حوالے سے واضع بیان جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے۔ "گو کہ کوالا لمپور، سیلانگور اور پترا جایا الگ سٹیٹ تصور کیے جاتے ہیں لیکن یہ تینوں کیلانگ ویلی سمجھی جاتی ہیں اس لیے ان میں سفر کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
بارہا یاددہانی کے باوجود ابھی بھی ایسے لوگ ہیں جو بین الصوبائی سفر کرنا چاہتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ہر سٹیٹ کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس اور فوج کے ناکے لگے ہیں۔ آپ کو روکا جائے گا اور واپس بھیج دیا جائے گا۔ تدارک وبائی امراض ایکٹ 1988 کے تحت سخت قانونی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ اگر انتہائی حالات میں سفر کرنا ناگزیر ہو گیا ہے تو قریبی پولیس سٹیشن سے اجازت لے کر سفر کریں۔



