کوالالمپور: مینوفیکچررز اور این جی اوز کی جانب سے حکومت کو اپیل کی گئی ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے کرونا ٹیسٹ لینے کے لیے ایمنسٹی سکیم کا اعلان کیا جائے۔
ملائشیئن مینوفیکچرنگ فیڈریشن کے صدر تان سری سوہ تھیان لی نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو بلا خوف و خطر کرونا ٹیسٹ کرانے کے لیے ایک موقع دینا چاہیے۔
ان لوگوں کو بھی ایک موقع دینا چاہیے۔ اگر کرونا ٹیسٹ سے کلیئر ہو جائیں تو بغیر جرمانے کے اپنے ملک جانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ جیسا کہ حکومتوں کے مابین سفری سہولیات دینے کا معاہدہ پہلے سے موجود ہے۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن اپنے دوستوں کے ساتھ تنگ گھروں میں رہتے ہیں جہاں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں اس سے وائرس پھیلنے کا خطرہ اور بھی بڑھ جاتا ہے۔
داتوک ڈاکٹر احمد فیضل نے کہا کہ کرونا ٹیسٹ کے لیے غیر قانونی تارکین وطن بہت کم تعداد میں ہمارے پاس آ رہے ہیں۔
ایسا نہیں ہے کہ وہ ٹیسٹ کرانے سے ڈرتے ہیں بلکہ وہ پکڑے جانے کے ڈر سے نہیں آ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ قانونی اور غیر قانونی تارکین وطن ٹیسٹ کے لیے سامنے آئے ہیں۔ جن کے ٹیسٹ مثبت آئے انہیں علاج کے لیے متعلقہ اداروں میں بھیج دیا گیا۔ لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جن میں بہت معمولی یا نہ ہونے کے برابر علامات ہیں وہ ٹیسٹ کے لیے نہیں آنا چاہتے۔
اس وقت حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر آپریشن کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ بلکہ چند خاص مقامات پر آپریشن کیا جانا چاہیے تھا۔
ہم نے ابھی تک بہت محدود ٹیسٹ کیے ہیں۔ جبکہ ملک میں 60 لاکھ تک غیر ملکی ورکر اور 1 لاکھ 90 ہزار تک مہاجرین موجود ہیں۔
